Wednesday 13 March 2019

میں دعوے سے کہتا ہوں رات سونے سے پہلے اگر بیوی کی پیشانی پر بوسہ دیدو تو یقین جانیں وہ آپ کی محبت میں مسکراتے ہوۓ پرسکون نیند سوۓ گی، بیوی کی پیشانی پر بوسے سے عقیدت پیدا ہوتی ہے، بیوی اندر تک خود میں سکون اور اطمینان محسوس کرتی ہے، خود کو بے خوف محسوس کرتی یے، خود کو محفوظ ہاتھوں میں محسوس کرتی یے، خود کو امیر ترین عورت محسوس کرتی یے۔
بیوی کتنی ہی غصہ میں ہو، کیسا ہی جھگڑا ہو ایک بار پیشانی پر بوسہ بیوی کو اندر تک جھنجھوڑ دیتا یے اور ایسے موقعوں پر چند بیویاں تو شوہر کے اس عمل کو دیکھ کر خوشی سے رو بھی پڑتی ہیں۔
اسی طرح شہر سے باہر جارہے ہو تو جاتے وقت اسکو سینے سے لگاؤ اور پیشانی پر بوسہ دو، اس عمل سے آپ جتنا وقت بیوی سے دور رہو گے بیوی گھر میں سکون سے رہے گی، مسکراتی پھرے گی، لہلہاتی پھرے گی، چہچہاتی پھرے گی۔
اسی طرح خود پر لازم کرلو کہ کھانا بیوی کے ساتھ کھانا ہے، یا کم از کم دن میں ایک وقت کا کھانا بیوی کے ساتھ کھانا ہے، اگر یہ عمل شروع کریں گے تو یقین جانیں ایک وقت ایسا آۓ گا کہ اگر آپ کہیں مصروف ہیں تو آپ کی بیوی بھوکی سوجاۓ گی لیکن آپ کے بغیر ایک نوالہ پیٹ میں نہیں ڈالے گی اور یہ میاں بیوی کے درمیان محبت کی ایک خوبصورت دلیل ہے۔
کھانا کھاتے وقت ہاتھ سے دو نوالے بیوی کو کھلادیں، یہ عمل شوہر اور بیوی کے درمیان ُانس پیدا کرتا ہے، اگر بیوی کسی بات پر ناراض ہے تو ناراضگی کو دور کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوتا ہے، یہ عمل میاں اور بیوی کے درمیان محبت کو تقویت فراہم کرتا ہے۔
کھانا کھاتے وقت بیوی کے بناۓ ہوۓ کھانے کی دو الفاظ میں تعریف کریں، یہ بیوی کا حق ہے، اس سے بیوی کے اندر حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔
یہ دو چار باتیں تھیں جن پر عمل کرکے زندگی کو بہت زیادہ خوبصورت بنایا جاسکتا ہے، لوگ کہتے ہیں سالک شفیق باتیں تو خوبصورت لکھتے ہیں لیکن عملی طور پر مشکل ہے، ارے جناب کیسی مشکل ان اعمال کو کرنے میں ؟
نا ہمارے پیسے لگتے ہیں، نا ہمارا وقت ضایع ہوتا ہے، اور نا ہی کسی قسم کی کوئ مشکل پیش آتی یے، جناب زندگی کو خوبصورت بنانا پڑتا ہے، خوبصورت زندگی بازار میں نہیں ملتی، خود بنانا پڑتا ہے، بہت سے لوگ ہیں جو انا کے اندر یہ اعمال نہیں کرتے، ایک جگہ پڑھ رہا تھا رسول اللہﷺ پانی پینے کے لیے پیالے پر وہاں ہونٹ لگاتے تھے جہاں سے انکی زوجہ رضی اللہ عنھا نے ہونٹ لگا کر پانی پیا ہو۔
جناب اس دنیا کی تمام تر عزتوں کو اکھٹا کرلیا جاۓ تو رسول اللہﷺ کی نعلین مبارک میں لگی خاک مبارک کے ایک ذرے کی برابری نہیں کرسکتی، تو ذرا دیکھیں دونوں جہانوں کے سردار کا اپنی بیویوں کے ساتھ کیسا معاملہ تھا، ہم پڑھیں گے تو ہمیں معلوم ہوگا نا، ہمیں ہمارے آفس ورک، دوستوں اور موبائل سے فرصت نہیں ملتی، لہذا اپنی انا کو چھوڑ کر ان اعمالوں کو زندگی میں لانا بہت ضروری ہے تاکہ آپ کی ازدواجی زندگی ایک خوشگوار ازدواجی زندگی بن جاۓ، ورنہ دنیا میں کروڑوں لوگ زندگی گزار رہے ہیں، آپ بھی گزار لیں گے کیا فرق پڑتا ہے، میں اکثر کہتا ہوں زندگی کو گذارنا نہیں ہے، زندگی کو جینا ہے اور یہ کام اپنی انا کو چھوڑے بغیر ممکن نہیں، ہمیں اشرف المخلوقات بنایا گیا یے ورنہ جنسی خواہش جانور بھی پوری کرلیتا ہے ۔

No comments:

Post a Comment

Modren garments

It is, therefore, Haram to wear almost skin- tight clothes, mini dress, micro-dress , see-through, and all sorts of top- less garments...